نوجوان خاتون روشنی کے سامنے بیٹھی ہے

سورج کی روشنی کون سے امراض کا علاج ہے؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ڈاکٹر کلثوم عبدالرزاق خان

روشنی خوشی کا احساس پیدا کرتی ہے ۔ خاص طور پر سورج کی قدرتی روشنی ہمارے موڈ یا مزاج پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ سال کے نصف حصے میں جب سورج کم کم نکلتا ہےاور روشنی فراہم کرتا ہے تو بہت سے افراد کو نفسیاتی اور جسمانی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ روشنی کی کمی ہارمونل توازن میں بھی بگاڑ پیدا کر دیتی ہے۔

ڈی ڈبلیو نے اپنی ایک رپورٹ میں معروف ماہر نفسیات مرزداعدلی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا: ‘سردیوں میں اندھیرا بڑھ جاتا ہے۔ اس میں ہارمون میلاٹونن کااخراج زیادہ ہو جاتا ہے جو ہمیں تھکا دیتا ہے، یہ نیند کا ہارمون ہے اور اس وجہ سےبہت سے لوگ اندھیرے موسم میں زیادہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں اور مکمل طور پر فٹ نہیں رہتے۔ موسم سرما میں بہت سے افراد اس کیفیت کا شکار رہتے ہیں۔

روشنی کی کمی ہارمونل توازن میں بھی بگاڑ پیدا کر دیتی ہے۔ تصویر: ڈی ڈبلیو

لیکن موسم سرما میں کیا چیز مددگار ثابت ہو سکتی ہے…. مثال کے طور پر کسی کلینک میں لائٹ تھیراپی لیں۔ روزانہ آدھاگھنٹہ دن کی روشنی یا لیمپ میں بیٹھنا، یہ سور ج کی روشنی کی نقل ہے اور یہ سونے اور جاگنے کےسائیکل پر مثبت طریقے سے اثر انداز ہوتی ہے۔

بقول پروفیسر مرزداعدلی لائٹ تھیراپی کو صحیح طریقےسے بروئے کار لایا جانا چاہیے یعنی بطور علاج۔ اس کے لیے خصوصی ڈیوائسز یا آلات موجود ہیں ان میں سے زیادہ تر 10ہزار لکس تک روشنی خارج کر سکتے ہیں۔ آپ روز صبح 30 منٹ اس لیمپ کے سامنےبیٹھیں۔ اس دوران میں آپ کچھ پڑھ سکتے ہیں یا کچھ کام کر سکتےہیں یا ناشتہ تک ساتھ ساتھ کر سکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ اس لیمپ کی روشنی آپ کے ریٹینا تک پہنچ سکے۔

لیمپوں کی روشنی کی شدت کا دار و مدار لیمپوں کی اقسام پر ہوتا ہے تاہم اس کا بطور علاج استعمال کبھی بھی 30 منٹ سے زیادہ نہیں کیا جانا چاہیے۔ تقریباً تمام ترمریض صرف چند سیشنز یانشستوں کے بعد ہی اپنی کیفیت میں تبدیلی محسوس کرنے لگتےہیں۔

روشنی ہماری اندرونی حیاتیاتی گھڑی کو متاثر کرتی ہے۔ اس کا بھی 24 گھنٹے کا سائیکل یا چکر ہوتا ہے جو جسم کے تمام عوامل کا تعین کرتا ہے۔ اس گھڑی کو ہمیشہ درست طریقے سے چلتے رہنے کے قابل رکھنے کے لیےاس کی باقاعدگی سے ایڈجسمنٹ ضروری ہوتی ہے۔ اسے ہم آہنگی سےچلتے رہنے کے قابل رکھنے کے لئے دن کی روشنی بہت ضروری ہوتی ہے۔

پروفیسر آخم کریمر (کرونو بائیولوجسٹ) کہتے ہیں : ‘ہمارے جسم میں پیدائشی طور پر ایک اندرونی سکوت پایا جاتا ہے تاہم یہ پورے 24 گھنٹے نہیں رہتا، بلکہ اسے روزانہ دن کی روشنی کے ساتھ 24 گنٹھے کے سائیکل کے ساتھ ہم آہنگ بنانا پڑتا ہے، اس کے بغیر ہم 24گھنٹے نہیں گزار سکتے، اس وجہ سے ہمیں روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔

آپ روز صبح 30 منٹ اس لیمپ کے سامنےبیٹھیں۔ اس دوران میں آپ کچھ پڑھ سکتے ہیں یا کچھ کام کر سکتےہیں یا ناشتہ تک ساتھ ساتھ کر سکتے ہیں۔تصویر: ڈی ڈبلیو

روشنی ہمارے ریٹینا یا پردہ چشم پر نیلی روشنی کے ریسپٹرز سے ٹکراتی ہے۔ یہ محرک دماغ کے وسطی حصے جو درون افرازی غدود کو کنٹرول کرتا ہے، سے ٹکرا کر اندرونی گھڑی کو ہم آہنگ کرتا ہے۔

پروفیسر آخم کریمر مزید بیان کرتے ہیں:’ تمام جسمانی عمل در اصل اندرونی گھڑی کے ذریعے کنٹرول ہوتے ہیں۔ اس گھڑی کی سوئی نیند کے بعد جاگنے کے عمل کے ساتھ چلنا شروع ہوتی ہے۔ یہ چکر جسم کے درجہ حرارت، گردے کے افعال، مدافعتی افعال کی ریگولیشن گویا ان تمام عناصر سے گزرتا ہے۔

انسانی جسم کے اندر بہت کچھ اس اندرونی گھڑی سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اگر ہم اپنی اندرونی گھڑی کو اچھی طرح ہم آہنگ نہ کریں تو بہت سی عام بیماریوں کے خطرات ہوتے ہیں۔ لائٹ تھیراپی سردیوں میں بھی جسم کے نظام کو ہم آہنگ اور مستحکم رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔ یہ خوشی کا احساس بھی دیتی ہے۔

یاد رہے کہ روشنی کی بہتات حقیقی ڈپریشن میں مدد نہیں دیتی لیکن سرد موسم میں موڈ کے ہلکے پھلکےخراب رہنے میں لائٹ تھیراپی محض دو ہفتوں کے اندر واضح مثبت اثرات دکھاتی ہے۔

دن میں جتنی بار ممکن ہو گھر سے باہر نکلنا چاہیے کیونکہ تازہ ہوا میں حرکت کرنے کا ہمارے مزاج پر بھی بہت مثبت اثر پڑتا ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

2 پر “سورج کی روشنی کون سے امراض کا علاج ہے؟” جوابات

  1. Zubada Raouf Avatar
    Zubada Raouf

    .This is a very Informative article
    .We need more articles on health issues
    I hope one day ” badbaan "will be the best online platform for health discussions.

    1. Dr kalsoom Avatar
      Dr kalsoom

      Thanku Mam