شرارتی بچہ غصے میں

بچوں میں پیدا ہونے والی بغاوت سے کیسے نمٹا جائے ؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

نگہت حسین

کیا زندگی اسی چخ چخ میں ہی گزر جائی گی یہ کرو وہ نہ کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہر کام کو الٹ ہی کرنا ہے تو کیوں نہ بدل دو زمانہ ۔۔۔۔۔۔
دل کو الٹی سیدھی تسلیاں دے کر چپ ہوکر عمل کرنے کا انتظار تھا بس ۔

بھئی ٹین ایج سے پہلے ہی بچوں میں آج کل یہ جو چھوٹے چھوٹے سے بغاوت کے سینگ نمودار ہوتے ہیں اس کا آغاز ہوتا ہے گردن کو جھٹکنے سے ۔۔۔۔
آنکھیں میں غصے کے شرارے ۔۔۔۔۔ چہرہ لال بھبھوکا کرنے سے ۔۔۔۔۔۔ یعنی موڈز کی تیزی سے تبدیلی کی صورت جو تاثرات اور باڈی لینگویج ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ آگ لگانے کو کافی ہوتی ہے ۔

ٹینز سے پہلے
پری ٹینز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔سے ہی نمٹنا سیکھیں ۔۔۔۔۔۔

اماں کے اعصاب کمزور ہورہے ہیں اور
عالم یہ ہے کہ کسی آؤٹ لیٹ میں کپڑوں کے لئے داخل ہوئے مرضی کی بات پر توجہ نہ ملی آنکھیں پھیلا پھیلا کر اماں کو غصے سے گھورا جارہا ہے کہ میری بات تو سنتی نہیں۔۔۔۔

مصیبت یہ ہے کہ اونچی دکانوں میں بے ہودہ اماں نہیں بن سکتے ہیں , لہجہ زبان سب قابو میں رکھنا مشکل ہوجاتا ہے ۔۔۔۔۔ مجبورا ہاتھ کو روکتے ہیں ، آواز کو دھیما رکھنے کی کوشش کرنا نفس پر قابو پانے کی مشق جیسا ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دو تین گہری سانسیں لے کر
دل میں عزم کیا چلو پھر کچھ دوسرا تجربہ کر ہی دیکھو ۔۔۔۔

اب ہماری مثالی تربیت کے بدلتے رنگ دیکھیے . دو چماٹ مار کر صبح سویرے اٹھنے پر خود سے بستر پر گراتے ہیں کہ دیر سے اٹھنا , ابھی سے کیوں اٹھیں ۔۔۔۔.؟

وہ تڑپ کر کہیں گی کہ اب تو اٹھوں گی کہ ہمیں نماز پڑھنی ہے تو ہم مزید غراتے ہیں کوئی نہیں قضاء پڑھنا ۔۔۔۔۔۔بس بغاوت ابھر کر آتی ہے چھلانگ مار کر بستر سے اتر کر خشوع و خضوع کے ساتھ نماز ادا ہوتی ہے , ہم چہرے پر غصہ سجائے اپنے کام سے کام رکھتے ہیں تو چہرے کے تاثرات دیکھ دیکھ کر قرآن , نماز سب کچھ پڑھا جاتا ہے کہ اماں نے تو منع کیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔اور وہی تو کرنا تھا اماں کو تڑپانے بتانے کے لئے ۔۔۔۔۔

کھانا اس وقت نہیں کھاؤ ( یعنی کھاؤ )
باغی اٹھے گا تڑپ کر کھانے کی طرف بڑھے گا لو جی مقصد پورا ۔۔۔

ہاتھ کیوں دھوئے بھئی ؟
کھانے سے پہلے ہاتھ نہ دھونا ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔ارے بھاگم بھاگ ہاتھ دھو کر ۔۔۔۔۔کھانا شروع

ارے ارے نیل کٹر پکڑا ہے !!!!!! ناخن نہ تراشو ۔۔
تھوڑی ہی دیر میں سارے ناخن چٹ پٹ تراش لئے ۔

پڑھنے کی ضرورت نہیں آج اسکول نہ جاؤ ۔۔۔۔۔
اعلان ہوگا کہ آج میں سارا دن پڑھوں گی , اب میں نے محنت سے پڑھنے کا ارادہ کرلیا ہے ۔

اس وقت کھیلو ۔۔۔۔۔۔۔۔
فلانہ ڈھمکانہ
بھئی یہ جو کہتے ہیں کہ جو آپ کریں گے بچہ بھی وہی کرے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہر عمر میں نہیں چلتا ۔۔۔۔۔۔تو کھیل لیتے ہیں کچھ دن یہی کھیل ۔۔۔۔۔۔دیکھیں کیا مزہ ملتا ہے


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں