ڈاکٹر آصف محمود جاہ، چیف کلیکٹر پاکستان کسٹم

”کورونا وائرس کا زور اپریل کے وسط تک ٹوٹ جائے گا“

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

معروف پاکستانی ڈاکٹر آصف محمود جاہ سے مکالمہ

اس وقت پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایک ہی سوال کا جواب تلاش کیا جارہا ہے کہ کورونا وائرس کی تباہ کاریاں کب تک جاری رہیں گی؟ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر پاکستانی قوم یونہی احتیاط سے کام لیتی رہی، سماجی رابطوں کو محدود سے محدود تر کرتی رہی تو پاکستان میں کورونا وائرس کا زور اپریل کے وسط تک ٹوٹ جائے گا۔

پاکستان کسٹم کے چیف کلیکٹر، سماجی بہبود کے کام کرنے والی معروف شخصیت، ڈاکٹر آصف محمود جاہ کا کہنا ہے کہ شروع کے دنوں میں انفیکشن پھیلانے والا کرونا وائرس بہت طاقتور اور Lethel تھا لیکن اب اس کا نسبتاً کمزور Strain ہے جو زیادہ خطرناک ثابت نہیں ہو رہا۔ ان شاء اللہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ مزید کمزور ہو جائے گا اور اپنی تباہ کاریوں اور بربادیوں سے لوگوں کو زیادہ متاثر نہیں کر سکے گا۔

ڈاکٹرآصف محمود جاہ کا کہنا ہے کہ امریکا، اٹلی، سپین، جرمنی، فرانس سمیت اس وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کے لوگوں میں قوت مدافعت مضبوط نہیں، اسی لئے وہ اس وائرس کا زیادہ شکار ہورہے اور اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ تاہم پاکستان جیسے ممالک کے لوگوں میں بیماریوں سے لڑنے کی قوت مدافعت بھی بہت زیادہ ہے۔ وہ مسلسل مشکلات بھری زندگی بسر کرتے ہیں، ایسے ماحول میں زندگی بسر کرتے ہیں ، جس کا امریکی اور دوسری مغربی اقوام تصور بھی نہیں کرسکتیں۔

ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے بتایا کہ انھوں نے کرونا انفیکشن کے مریضوں میں قوت مدافعت پیدا کرنے کے لیے ان کے پھیپھڑے مضبوط بنانے کے لیے ہلدی، زیتون کے تیل، شہد اور ملٹھی پر مشتمل ایک شربت ” ہیپاکول کرونا پلس“ متعارف کروایا ہے جسے پی کر بہت سے مریضوں کی طبیعت بحال ہوئی ہے اور ان میں کھانسی، نزلہ، زکام اور سانس اکھڑنے کی علامات کم ہو گئی ہیں۔

ڈاکٹر آصف محمود جاہ کا کہنا ہے کہ لوگ صبح نہار منہ ایک کپ گرم دودھ یا لیمن گراس قہوہ میں دو چمچ زیتون کا تیل ، ایک چمچ ہلدی اور ایک چمچ شہد ملا کر پی لیں تو انھیں کورونا وائرس سے مکمل طور پر محفوظ رہیں گے، اگر خدانخواستہ کوئی کورونا وائرس کا شکار ہوگیا ہے تو یہ مکمل طور پر صحت یاب ہوجائے گا۔

” زیتون کے تیل میں اللہ تعالیٰ نے مختلف بیماریوں سے شفا رکھی ہے، سینہ کی بیماریوں اور انفیکشن کے علاج کے لیے ہلدی اکسیر ہے، ان دونوں میں انفیکشن کنٹرول کرنے کی صلاحیت اور اینٹی وائرل خصوصیات موجود ہیں۔ علاوہ ازیں شہد میں تو ویسے ہی ہربیماری کے لئے شفا ہے۔“

ڈاکٹر آصف محمود جاہ کا کہنا ہے کہ زکام اور گلے کی انفیکشن کے لئے پودینہ، سونف، دارچینی اور ادرک کا قہوہ بھی مفید ہے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں