حاملہ خاتون

حمل کا نواں مہینہ : خواتین نارمل ڈیلیوری کے لئے کیا کھائیں اور کیا کریں؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ڈاکٹر رابعہ خرم درانی

ہر خاتون کی حمل کے دوران میں خواہش ہوتی ہے کہ اس کی ڈیلیوری نارمل ہو۔ تاہم سوال یہ ہے کہ اب یہ خواہش کیسے پوری ہو ؟ وہ کیا کھائے اور کیا کام کرے کہ اس کی خواہش پوری ہو۔ اس حوالے سے معروف گائناکالوجسٹ ڈاکٹر رابعہ خرم درانی چند اہم ترین تجاویز دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں:

ایکٹو رہیں
گھر کے تمام کام کاج کیجیے
آپ کا بلڈ پریشر شوگر اور ہیموگلوبن لیول بہترین ہونا چاہیے
بچے کی حرکت کا خاص خیال رکھیں ۔

روزانہ تازہ ہوا اور سردیوں کی دھوپ میں چہل قدمی ماں اور بچے کی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے
رش والی جگہ سے بچیں
تازہ پھل روزانہ لیں خصوصا سیب انار اور فروٹرز
سبز رنگ کی سبزیاں۔ ساگ پالک مٹر بینز زیادہ کھائیں
دودھ کا گلاس روزانہ
لیٹ نائٹ کھانا مت کھائیں

روزانہ پوچا لگانے کی عادت اور بڑی بوڑھوں کی پیروں کے بل بیٹھ کے چولہا چوکی کرنے کی عادت یا کھیتوں میں چنائی بجائی کا عمل نارمل ڈلیوری کے لیے بےحد مفید تھا ۔ آپ گھر بھر کا پوچا پیروں کے بھار بیٹھ کے اپنے دونوں ہاتھ پوچے پر رکھ کے آگے پیچھے ہوتے ہوئے لگائیں ۔ نارمل ڈلیوری کے چانسز بڑھ جائیں گے ۔ لیکن اگر پہلے سیکشن ہو چکے ہیں تو اپنی ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کر لیں
بریتھنگ ایکسرسائزز دوران زچگی سانس لینے کی مشقیں
breathing excercises during labour
سرچ کریں اس تکنیک پر عبور حاصل کریں اور بوقت ضرورت ان پر عمل پیرا ہوں

بڑے شہروں میں اچھے جم ، کپلز کو اکٹھے سانس لینے کی مشق کرواتے ہیں اگر آپ کی پہنچ میں ہوں تو انہیں جوائن کریں ۔
اپنے پیٹ پر حمل کے نشان بننے سے بچائو کے لیے پیٹ کی جلد کو آئلی کریم، لیکوئیڈ پیرافن یا عام سرسوں یا زیتون کے تیل سے مساج کیا کریں
اپنے بچے سے باتیں کیا کریں اسے رشتوں کی پہچان کروائیں اسے بتائیں کہ آپ اور اس کے والد اس کے بخوشی منتظر ہیں
نویں ماہ میں اپنی ڈلیوری ڈاکٹر اور اسپتال فائنل کر لیں تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں آپ کو علم ہو کہ
"جانا کدھر ہے”
ڈاکٹرکا فون نمبر آپ کے پاس اور آپ کا نمبر ڈاکٹر کی فون لاگ میں موجود ہونا چاہیے

37 ہفتے کے حمل پر پہلی بار ماں بننے والی لڑکی کا کیس کافی واضح ہو جاتا ہے کہ نارمل کے چانس کسے ہیں ۔ اسی ہفتے سے اپنا ذہن بنا لیں لیکن اگر ماں اور بچہ مکمل تندرست ہوں تو اپنا وقت 40 ہفتے تک مکمل کریں ۔
فورا اسپتال سے رابطہ کریں اگر ۔۔۔
•بچہ کی حرکت کم یا ختم ہو جائے
•اگر ویجائنا سے پانی یا خون کا اخراج ہونے لگے
•اگر دردیں آنے لگیں
•اگر زچہ کا بی پی تیز( یا بہت لو) ہو جائے
•اگر شوگر لیول ڈسٹرب(ہائی یا لو) ہو جائے
•اگر زچہ کو سانس لینے میں دقت ہو ۔گھٹن محسوس ہو
•اگر کسی بھی وجہ سے زچہ بیمار محسوس کرے
•اگر کوئی چوٹ لگ جائے خصوصا گرنے کی صورت میں
•پہلے سے موجود آپریشن کے نشان پر تکلیف محسوس ہو
•اگر دو یا زیادہ پچھلے آپریشن ہو چکے ہیں تو ڈاکٹر کے تجویز کردہ وقت پر ضرور اسپتال میں پہنچ جائیں

اہم ترین نصیحت ۔۔
•آخری لمحے پر خاندان کے دیگر افراد سے صلاح مشورے میں مت پڑیں خصوصا آخری لمحے پر ڈاکٹر تبدیل مت کریں ورنہ نہ تو نئی اجنبی ڈاکٹر کسی خرابی کی ذمے دار ہوں گی کہ انہیں آپ ایک دم ایمرجنسی میں ملیں گی اور وہ آپ کی پچھلی ہسٹری سے ہی ناواقف ہوں گی اور نہ ہی آپ مطمئن ہوں گی


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں