اقبال-حسين-افکار-کے-شعری-مجموعہ-’د-دردونو-نغمہ-گر‘-کی-تقریب-رونمائی

اقبال حسين افکار کے شعری مجموعہ ’د دردونو نغمہ گر‘ کی تقریب رونمائی کا احوال

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

شہید بھٹو فاؤنڈیشن کی زیر اہتمام SZABIST اسلام آباد کیمپس کے آڈیٹوریم میں بروز اتوار شام پانچ بجے ممتاز شاعر، رپورتاژ نگار اور کالم نگار اقبال حسین افکار کی دسویں کتاب اور دوسرے شعری مجموعہ ’ د دردونو نغمہ گر ‘ کی تقریب رونمائی ہوئی۔ تقریب کی نظامت ڈاکٹر منظور ویسریو نے کی۔ سابق سینیٹر  فرحت اللہ بابر، آصف علی خان چیف ایگزیکٹو شہید بھٹو فاؤنڈیشن، ڈاکٹر یار محمد مغموم، حیران خٹک،  ڈاکٹر اباسین یوسفزئی، نورالامین یوسفزئی، ڈاکٹر منظور آفریدی، طیب اللہ خان، گل محمد بیتاب نے اقبال حسین افکار کے فن، شخصیت اور ادبی خدمات پر سیر حاصل گفتگو کی۔

افکار صاحب عمدہ نظم گو شاعر اور کامیاب رپورتاژ نگار کے علاوہ انتظامی امور اور تنظیمی معاملات سلجھانے کے بھی ماہر ہیں۔ نظم و نسق کے پابند ہیں۔ صبر و تحمل اور مستقل مزاجی ان کی فطرت سہی مگر تقریب کے دوران سامعین کرام پر کڑی نگاہ رکھتے ہیں۔ اور کسی قسم کی خلل اندازی ان سے برداشت نہیں ہوتی۔ اس جلالی کیفیت کو دیکھ کر بعض نازک مزاج دوست بدک بھی جاتے ہیں۔ ’د دردونو نغمہ گر‘ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ افکار صاحب ادبی سفر کی منازل کامیابی کے ساتھ طے کیے ہیں۔ یہ امر ہمارے لیے باعث خوشی ہے کہ افکار صاحب کا دوسرا مجموعہ اور دسویں کتاب منظر عام پر آئی ہے۔ ڈاکٹر یار محمد مغموم نے کہا کہ افکار نظم کے شاعر ہیں۔ افکار کے اس شعری مجموعہ میں پابند نظم بھی ہے لیکن زیادہ تر جدید آزاد معرا نظمیں ہے جس میں موضوعاتی حوالے سے تنوع ہے۔ وہ ایک ترقی پسند انسان دوست شاعر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کو جہاں بھی ظلم، جبر، ناانصافی نظر آئی، انھوں نے اس کے خلاف قلم اٹھایا ہے۔

 ڈاکٹر یار محمد مغموم نے کہا افکار صاحب نے نظم گو شاعر کی حیثیت سے ایک پیغام دیا ہے جو کسی خاص دائرے تک محدود نہیں ہے۔ انہوں نے سماجی زندگی کے مثبت اور منفی رویوں  کی نشاندہی کی ہے۔ انسانوں کے مابین الفت و ہمدردی اور اخوت کے جذبات کو اجاگر کیا ہے۔ اپنے پیغام کو عوام تک پہنچانے کے لیے سادہ عام فہم لہجہ استعمال کیا ہے۔

د رحمان بابا ملنگ یم  ۔۔۔۔۔۔  پیروکار د باچا خان یم

سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ افکار صاحب کی نظموں کے اس مجموعہ میں نئے نسل کے لیے روشنی ہے۔ ںوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اس کا مطالعہ کرے۔ اس موقعہ پر جناب اطلس گل اطلس، فجی گل فجی اور سارہ خان نے منظوم خراج پیش کیا۔ مقررین نے شہید بھٹو فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے افکار صاحب کی اس کتاب کی پذیرائی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام کی۔

شہید بھٹو فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو جناب آصف علی خان نے کہا کہ اس فاؤنڈیشن کی بنیاد بے نظیر بھٹو شہید نے 2004 میں رکھی۔ اس وقت بے نظیر بھٹو شہید دوبئی میں قیام پزیر تھیں۔ فاؤنڈیشن کا مقصد جمہوری رویوں کا فروغ اور انسانی حقوق کی پاسداری ہے۔

ہم اسی حوالہ سے مکالموں کا اہتمام کرتے ہیں۔ وقتاً فوقتاً اقبال حسین افکار کی کتاب جیسی کتابوں جو ہماری فاؤنڈیشن کے نقطہ نظر کے قریب ہوں، کی تقریب پزیرائی اور تقریب رونمائی کا اہتمام کرتے ہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

ایک تبصرہ برائے “اقبال حسين افکار کے شعری مجموعہ ’د دردونو نغمہ گر‘ کی تقریب رونمائی کا احوال”

  1. Iqbal hussain afkar Avatar
    Iqbal hussain afkar

    نہیایت عمدہ رپورت محترمہ سارہ خان کا بادبان میں چھپی ہے تصاویر کے ساتھ میں شکر گزار ہوں ادارہ بادبان ہوں ، دعاگو ہوں اللّہ اس مبطوعاتی ادارے کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی سے نوازے آمین۔

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے