چند غلطیاں جن سے ہمیں بہرصورت بچنا چاہئے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

مدثرمحمودسالار۔۔۔۔۔
شعبان المعظم کا پہلا عشرہ ختم ہونے جارہا ہے اور انشاء اللہ چند ہفتوں بعد رمضان المبارک کا برکتوں سے مالامال مہینہ شروع ہونے والا ہے۔

سال کے گیارہ ماہ کے بعد یہ ایک منفرد مہینہ آتا ہے جس میں ہم مسلمان اپنی اصلاحِ نفس اور رضائے الہٰی کے لیے روزے بھی رکھتے ہیں اور تذکیرو تلاوت اور زیادہ سے زیادہ نفلی عبادات کا اہتمام کرتے ہیں۔

رمضان کی آمد جیسے جیسے قریب آرہی ہے ہم برقی پیغامات اور دیگر ذرائع مواصلات پر ایک دوسرے کو رمضان کا مہینہ شروع ہونے کی نوید دینے لگ جاتے ہیں ، مگر اس موقع پر ہم اجتماعی طور پر ایک ایسی غلطی کے مرتکب ہورہے ہیں جسے ہم گناہ تو کجا غلط بھی نہیں سمجھتے۔

ہماری یہ عادت بن گئی ہے کہ روز مرہ کے معاملات کو مزاح کا رنگ دے کر رمضان کے مہینے سے منسوب کر کے ہنسی اور ٹھٹھا بازی کرتے ہیں۔

رمضان میں شیطان کے قید ہونے کو مختلف سیاسی افراد کی قید سے منسوب کرنا، سحر و افطار میں کھانے پینے سے متعلق بیہودہ مذاق گھڑ کر پھیلانا، رمضان میں بازاروں میں سستا سامان ملنے کے متعلق لغویات اور مزاح بنانا، تراویح کی نماز کے حوالے سے فضول مذاق بنانا۔

اور یہ سب مذاق بناتے وقت ہم بالکل عام رویہ رکھتے ہیں ہمیں احساس نہیں ہوتا کہ ہماری زبان سے کون سے الفاظ نکل رہے ہیں۔
خدارا اپنے آپ کو بدلیں، آج سے خود کو بدلیں اپنے احباب کو توجہ دلائیں۔۔

فضول باتوں سے پرہیز کریں اور اس مقدس مہینے کی شان کا خیال رکھتے ہوئے اپنا قلم، اپنا کمپیوٹر اپنی زبان پر ضبط رکھیں۔ رمضان سے متعلق مزاحیہ تصاویر بنانا اور چسپاں کرنا فضول حرکت ہے۔

یہ مت سوچیں کہ یہ گناہ ہے یا نہیں ہے بلکہ توجہ اس بات پر رہے کہ یہ برکت والا مہینہ ہمارا مہمان ہے اس کی تعظیم کرنا اعلی انسانوں کا کام ہے،
اس کے متعلق بے ہودہ مذاق بنانے چھچھورا پن اور جاہلوں کا کام ہے۔

جہاں دیگر عبادات کا اہتمام کرتے ہیں وہاں ساتھ ساتھ اس بات کا اہتمام کریں کہ ماہِ رمضان کے متعلق لغو باتیں کرکے اس ماہِ مبارک کی ناقدری اور ناشکری نہ کریں۔

اپنی اولاد کو سبق آموز انداز میں سمجھائیں کہ سکول کالج میں جاکر فضول باتیں رمضان سے متعلق نہ کریں۔

اپنے دوست او رفقاء جو دفاتر اور کام کی جگہ پر ساتھ ہوتے ہیں ان کو توجہ دلائیں کہ روزہ کی مشقت سے تنگ آکر ایسی فضول باتوں سے اجتناب کریں۔

روز مرہ کے ہر کام میں خاص توجہ رکھیں کہ آپ کسی بات پر رمضان کے مہینے کو تو نہیں کوس رہے؟؟

روزہ رکھنا یا نہ رکھنا یہ آپ کا اور آپ کے رب کا معاملہ ہے مگر برائے مہربانی روزہ اور رمضان کے متعلق لغویات پھیلانے اور مذاق اڑانے سے اجتناب کریں۔

آئیں اصلاحِ نفس کا آغاز اسی عہد سے کرتے ہیں کہ ہم رمضان کے مہینے کی فیوض و برکات سے فائدہ اٹھائیں گے اور زبان پر ضبط کرنے کی مشق کریں گے۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں