کتاب کا ٹائٹل دربارِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے فیصلے

دربارِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے فیصلے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

حکیم محمد سعید۔۔۔۔۔
کتاب ’’اقضیۃ الرسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم‘‘ کو دنیائے عدل و انصاف میں اہم مقام حاصل ہے، ادوار اسلامی میں یقیناً یہ مجموعہ اقضیۃ الرسول عدالت ہائے اسلامی کے لیے ایک رہ نما رہی ہے اور مقدمات کے اسلامی فیصلوں کا عنوان۔ ضرورت تھی کہ عدالت ہائے پاکستان کے محترم و معزز قاضیوں (ججوں) کے لیے اسے اُردو زبان میں بہ کمال احتیاط پیش کیا جائے تاکہ عدالت ہائے پاکستان کے فیصلے روشنیٔ قرآن و حدیث سے عبارت ہوں۔

ابوعبد اللہ محمد بن فرج المالکی القرطبی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب کےبارے میں لکھتے ہیں:
"یہ ایک ایسی کتاب ہے جس میں، مَیں ان شاء اللہ تعالیٰ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے وہ فیصلہ جات بیان کروں گا، جو مجھ تک پہنچے ہیں۔

خواہ یہ فیصلہ جات اُن مقدمات سے متعلق ہوں، جن کو حضورنبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے خود طے فرمایا اور خواہ وہ ہوں جن میں فیصلہ دئیے جانے کا حکم دیا ہو-

اسلامی شریعت کی رو سے جس شخص کے سپرد لوگوں کے مقدمات طے کرنے کا کام ہو، اس کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اس حکم کے سوا کوئی فیصلہ دے، جو اللہ عزوجل نے اپنی کتاب میں بیان فرما دیا ہے یا جس کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا فیصلہ فرمانا ثابت ہو چکا ہے، یا جس پر علما نے ان تین وجوہ یعنی کتاب اللہ، سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم اور اجماعِ صحابہ سے کسی ایسی دلیل کے ساتھ فیصلہ دیا، جو ان سے مستنبط ہوتی ہو۔

امام مالک، امام اعظم ابوحنیفہ اور امام شافعی رحمۃ اللہ علیہم کا اس بات پر اتفاق ہے کہ کسی حاکم کے لیے لوگوں میں مقدمات کا فیصلہ کرنا جائز نہیں تاوقتیکہ وہ حدیث و فقہ دونوں کا عالم نہ ہو۔ اس کی عقل و دانائی اور زُہد و تقویٰ مسلمہ نہ ہو۔

امام مالک فرمایا کرتے تھے کہ ’’منصبِ قضا کا اہل ہونے کے لیے بعض اوصاف کی ضرورت ہے۔ آج وہ اوصاف کسی میں نظر نہیں آتے۔ تاہم اگر ان میں سے یہ دو صفات بھی کسی میں موجود ہوں تو میری رائے میں اس کو منصب قضا پر مقرر کیا جا سکتا ہے

اوّل علم، دوم پرہیزگاری۔‘‘

عبدالملک بن حبیب نے فرمایا ہے کہ ’’اگر علم نہ ہو تو عقل اور پرہیزگاری ہی سہی، کیونکہ عقل کی بدولت وہ کسی سے پوچھ ہی لے گا اور اس کے ذریعہ اس کے تمام نیک اوصاف اچھے ہو جائیں گے۔

پرہیزگاری کی بدولت وہ بُرے کاموں سے بچے گا اور اگر علم طلب کرے تو اُسے حاصل کر سکتا ہے۔ برخلاف اس کے اگر عقل نہ رکھتا ہو تو باوجود طلب کے اُسے پا نہیں سکتا۔‘‘

میرے نہایت اچھے دوست اور بزرگ عالی جناب محترم حکیم محمد عبدالرشید بہاول پوری صاحب نے ’’اقضیۃ الرسول‘‘ کا نہایت فصیح و محتاط ترجمہ کر کے عدالت ہائے پاکستان کی ثبات کے ساتھ مدد کی ہے۔ ریاست اسلامی پاکستان میں اس صورت حال کو بہ نگاہ تشویش دیکھنا چاہیے اور مستقبل کے لیے صحیح فیصلہ کرنا چاہیے۔

نام کتاب: دربارِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے فیصلے
تالیف: ابوعبد اللہ محمد بن فرج المالکی القرطبی رحمۃ اللہ علیہ
ترجمہ و تحقیق: ابوالعرفان حکیم محمد عبدالرشید
تخریج: محمد عمر فاروقی | Best Quality Paper
دنیا کے بہترین کاغذ پر دلکش اشاعت | دو رنگہ ایڈیشن
قیمت 1500 روپے | فری ہوم ڈلیوری | کیش آن ڈلیوری

یہ کتاب گھر بیٹھے حاصل کرنے کے لیے اپنا نام ، پتہ اور رابطہ نمبر میسنجر یا وٹس اپ نمبر پر میسج کریں، اور چار سے پانچ روز میں کیش آن ڈلیوری کی سہولت حاصل کریں، ڈلیوری چارجز بالکل بھی نہیں-

پبلشر: بک کارنر Book Corner Showroom
پتہ: اقبال لائبریری روڈ، بک سٹریٹ، جہلم، پاکستان
فون نمبر 0544614977، 0544621953
وٹس اپ نمبر 03215440882


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں