ہربل و ہومیوادویات

چونتیس فیصد پاکستانی، ڈاکٹروں سے علاج کرانا مناسب نہیں سمجھتے

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

پاکستان میں منعقد ہونے والے ایک حالیہ سروے کے مطابق پاکستانیوں کی اکثریت بیمار ہونے کے بعد ڈاکٹرز کی طرف رجوع کرتی ہے۔

گیلپ اینڈ گیلانی پاکستان کے زیراہتمام رائے عامہ کے ایک جائزے سے پتہ چلا ہے کہ 66 فیصد پاکستانی بیمار ہونے کے بعد ڈاکٹرسے علاج کرانے کے لئے ہسپتالوں یا پرائیویٹ کلینکس کا رخ کرتے ہیں

جبکہ 13 فیصد پاکستانی حکیموں سے علاج کرانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ سروے پاکستان کے چاروں صوبوں میں منعقد کیا گیا، جس میں لوگوں سے پوچھاگیاتھا:” آپ کون سا طریقہ علاج سب سے زیادہ پسند کرتے ہیں؟”

سروے کے مطابق ہومیوپیتھی طریقہ علاج سے استفادہ کرنے والے پاکستانیوں کی شرح 12 فیصد ہے۔ چار فیصد مریض روحانی علاج یعنی دم وغیرہ کراتے ہیں جبکہ چار فیصد پاکستانی گھریلوٹوٹکوں سے علاج کرتے ہیں۔ ایک فیصد پاکستانیوں نے سوال کا جواب “پتہ نہیں” میں دیا۔

رائے عامہ کے اس جائزے سے اندازہ ہوتا ہے کہ 34 فیصد مریض ایلوپیتھک طریقہ علاج پر اعتماد نہیں کرتے یاپھر اسے مہنگا خیال کرکے دیگر طریقہ ہائے علاج کی طرف رجوع کرکے صحت یاب ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں