"تعلیم سے روپیہ کمایا جاسکتا تو دنیا کا ہر پروفیسر ارب پتی ہوتا۔”

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

گزشتہ دنوں ایک دوست نے بتایا کہ انھیں ایک عظیم بزنس مین کا ایک انٹرویو دیکھنے کا اتفاق ہوا۔
اس انٹرویو میں اس نے دلچسپ باتیں کہیں۔
*”دنیا میں نوکری کرنے والا کوئی شخص خوشحال نہیں ہو سکتا۔”*
*”انسان کی معاشی زندگی تب شروع ہوتی ہے جب وہ اپنے کام کا آغاز خود کرتا ہے۔”*
👈اسکی دوسری بات
*”کامیابی اور ترقی کا تعلیم سے کوئی تعلق نہیں۔”*
*”اگر تعلیم سے روپیہ کمایا جا سکتا تو آج دنیا کا ہر پروفیسر ارب پتی ہوتا۔”*
اس وقت دنیا میں ساڑھے نو سو ارب پتی ہیں۔
*”ان میں سے کوئی بھی پروفیسر ،ماہر تعلیم شامل نہیں۔”*
*”دنیا میں ہمیشہ درمیانے پڑھے لکھے لوگوں نے ترقی کی۔”*
یہ لوگ وقت کی قدروقیمت سمجھتے ہیں اور یہ لوگ ڈگریاں حاصل کرنے کی بجائے طالب علمی کے دور میں ہی کاروبار شروع کر دیتے ہیں۔
*”کامیابی ان کو کالج یا یونیورسٹی کی بجائے کارخانے یا منڈی میں لے جاتی ہے۔”*
میں زندگی میں کبھی کالج نہیں گیا۔
*”میری کمپنی میں اس وقت اعلی تعلیم یافتہ 30 ہزار مرد اور خواتین کام کرتے ہیں*
*یہ تعلیم یا فتہ لوگ مجھ سے وژن، عقل اور دماغ میں بہت بہتر ہیں لیکن ان میں نوکری چھورنے کا حوصلہ نہیں۔*
انہیں اپنے اور اپنی صلاحیتوں پر اعتبارنہیں۔
"اگرکوئی شخص میرے لیے کام کر سکتا ہے تو وہ اپنےلیے بھی کر سکتا ہے۔”
*👈بس اس کے لیے زرا سا حوصلہ چاہیے۔*
*”دنیا میں ہر چیز کا متبادل موجود ہے لیکن محنت کا نہیں۔”*
*”دنیا میں نکمے لوگوں کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں لیکن کام کرنے والوں کے لیے ساری دنیا کھلی پڑی ہے”


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں