رضوان رانا، اردوکالم نگار

نام نہاد سولائزیشن

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

رانا محمد رضوان خان:

تمھاری تہذیب اپنےخنجرسے آپ ہی خودکشی کرے گی
جو شاخ نازک پہ آشیانہ بنے گا ناپائدار ہو گا

کاکا اخبار کو پکڑے اپنے ابے کو حالات حاضرہ سے اپ ڈیٹ کر رہا تھا کہ اس کے دادا کے کانوں نے یہ آواز سنی …!

ہر طرف مظاہرے ، چارسو کرفیو کی خلاف ورزیاں، بات یہاں تک نہیں رکی بلکہ ڈنڈے سوٹے سے شروع اور جلاؤ گھیراؤ کو پھلانگتے ہوئے لوٹ مار اور پرتشدد کاروائیوں سے بھی بہت آگے پہنچ چکی ہے. بیس سے زائد ریاستوں میں جزوی کرفیو اور ایمرجنسی کی کیفیت ہے.

یا اللہ خیر! یہ اب کیا ہو گیا ہمارے پاکستان کو وہ من ہی من میں بڑبڑائے اور اٹھ کر بیٹھ گئے .؟
کہیں جمہوریت تو خطرے میں نہیں پڑ گئی ، اٹھوں اور چیک کروں کہ یہ اچانک ہوا کیا ایسا، کہیں غلطی سے ہماری سوئی ہوئی عوام تو نہیں جاگ گئی …؟

وہ زور سے بولے اور پوچھا:” او کاکا مینوں وی دس کی ہویا منڈیا!“
کیوں رولا پائی جا ریا واں ، ساڈے پاکستان دے وچ تے راوی چین ای چین لکھ ریا جے
اے کتھوں دی خبر اڈائی جا ریا واں توں منڈیا
اخبار پھڑا ایدر تے نال میری عینک وی.

امریکا میں ایک گورے افسر نے انتہائی بھیانک انداز میں جارج نامی ایک کالے کی جان لے لی.
کاکے کے دادا اخبار ہاتھ میں پکڑتے ہوئے پوری خبر خود تفصیل سے پڑھنے لگے اور مکمل خبر پڑھ کر اخبار کو فولڈ کیا اور کچھ سوچتے ہوئے اپنے سرہانے رکھتے ہی دوبارہ سے اپنے بستر پر دراز ہو گئے.

اپنے بستر پر لیٹے بند آنکھوں کے ساتھ دل کی آنکھوں سے دیکھنے لگے کہ جارج تو چلا گیا مگر امریکا کو جگا گیا. اب پورا امریکا جارج کے آخری جملے کو دہرا رہا ہے. پورے امریکا میں ہنگامے ہو رہے ہیں، ہر طرف توڑ پھوڑ کے مناظر ہیں، امریکی تو دنیا کے کئی ملکوں میں فوج کو اقتدار میں لاتے تھے، آج پورے امریکا میں جگہ جگہ فوج نظر آ رہی ہے، کل تک جو امریکا پوری دنیا میں مظاہروں کا کھیل سجاتا تھا، آج وہ خود تماشا بنا ہوا ہے.

پہلے امریکی تماشا دیکھتے تھے، اب دنیا ان کا تماشا دیکھ رہی ہے.

یہ مکافاتِ عمل ہے، چند دنوں سے شکاگو، ڈین ور، نیویارک، میامی، سیٹل، ورجینیا، لاس اینجلس، فیلا ڈیلفیا، بوسٹن، سن انٹونیا، اٹلانٹا، ڈیٹرویٹ، لاس ویگاس، سالٹ، لیک سٹی اور ہیوسٹن سمیت کئی علاقوں میں مظاہرے ہو رہے، صرف مظاہرے نہیں ہنگامے بھی. بہت توڑ پھوڑ ہو رہی ہے، صرف گاڑیاں نہیں جلائی جا رہیں، امریکی پرچم بھی جلائے جا رہے ہیں۔

اچانک انہوں نے اپنی آنکھیں کھولی اور بے ساختہ پکار اُٹھے:
یا اللہ تو سب سے بڑا ہے ، تو ہی کارساز ہے اور تو ہی سپر پاور ہے.

تو نے دکھا دیا ان بوڑھی آنکھوں کو کہ کیسے ایک نظر بھی نہ آنے والے کیڑے نے دنیا کی طاقتوں کو جھکنے پر مجبور کر دیا اور اس پر ایک اور وار کہ اپنے آپ کو دنیا کی سپر پاور کہنے والا امریکا تنزلی کا سفر پکڑ چکا ہے.

اور ساتھ ہی یہ سوچتے ہوئے ان کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے کہ امریکا کے ان حالیہ مظاہروں میں کچھ لوگوں نے یہ پوسٹر اٹھا رکھے تھے کہ ’’ہم عرب نہیں ہیں کہ تم ہمیں مارو اور ہم چپ رہیں‘‘.
یہ پوسٹر اسلامی دنیا کے چہرے پر ایک تھپڑ ہے، اور کاش! اسلامی دنیا اسے سمجھ سکے کہ امریکی اپنے مظاہروں میں بھی انہیں نہیں بھولے.

اور وہ سوچنے لگے کہ بے شک اگر اسلامی دنیا چپ نہ رہتی تو فلسطین، کشمیر، برما، افغانستان، عراق، یمن، شام سمیت دیگر اسلامی ملکوں میں اندھا دھند موت تقسیم نہ ہوتی. اسلامی دنیا کی تباہی اور بربادی میں اس کی اپنی خاموشی کی خطا ہے، اُس نے یہ ظلم قبول کیا تو ظالم کے ہاتھ لمبے ہوتے گئے.

بے شک بجا طور پر حضرت امام حسینؓ نے فرمایا تھا کہ ’’جب ظالم سر نہ اٹھانے دے اور دین سر نہ جھکانے دے تو پھر تیسرا آپشن گردن کٹوانے والا رہ جاتا ہے ‘‘ یعنی ظلم برداشت کرنے سے بہتر ہے کہ ظالم سے لڑ کر مر جائو، آپ کے اس فعل سے ظلم ختم ہو نہ ہو مگر ظالم ضرور کمزور پڑ جائے گا.

اب وہ آسمان کی طرف دیکھتے ہوئے دونوں ہاتھ اٹھائے بلند آواز سے بولے:
اے میرے مالک تیری شان ہی وکھری ہے

کہ چلو ہم پاکستانی تو ٹھہرے جاہل اور غیر ترقی یافتہ جنہیں نہ تو یہ معلوم کہ خوشیاں کیسے منائی جاتی ہیں غم پر کیسے صبر کیا جاتا ہے اور حکومتی ظلم پر کیسے آواز اٹھائی جاتی ہے اور احتجاج کیسے کیا جاتا ہے.
ہم ٹھہرے ان پڑھ جاہل اور دیسی لوگ پر یہ امریکیوں کو کیا ہو گیا..؟

کہاں گئی ان کی نام نہاد سولائزیشن جس کے گیت گاتے یہ تھکتے نہیں تھے؟
کہاں گئی تعلیم اور کہاں گیا وہ شعور جس پر انہیں بڑا ناز تھا..؟
ظلم پر آواز اٹھانے کا مطلب اگر گاڑیوں کو آگ لگانا ہے
بے گناہ لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچانا ہے
احتجاج کے نام پر بڑے سٹوروں اور دکانوں کو لوٹنا ہے
پبلک مقامات ، سرکاری املاک اور ایک دوسرے کی قیمتی کاروں کی توڑ پھوڑ کرنا ہے

تو جناب امریکا بہادر کے باسیو! وہاں رہنے والے چن مکھنو …
ساڈے وچ تے تاڈے وچ فرق کیہ رہ گیا
کیوں بھئ جانو …!
ہن بولدے نئیں
بولو وی …..!!!


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں