صوفیہ ہیرن امریکی پرچم کو سکارف کے طور پر پہن رہی ہیں

حجاب حکمت کے ساتھ !

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

سارہ بقا

 کسی بھی تحریر کو لکھنے سے پہلے کچھ مقاصد کو مدنظر رکھا جاتا ہے
*یہ کہ لکھنے والے کی نظر اور قلم عنوان پہ ہی مرکوز نہ رہے گی بلکہ اس مقصد کو اصل اہمیت حاصل ہو جس کے تحت مضمون لکھا جا رہا ہے

*تجویز کردہ عنوان کا مقصد درحقیقت صرف اور صرف مستورات کی حوصلہ افزائی نہیں بلکہ نئی نسل کو اس کی طرف راغب کرنا بھی ہے
 میری اس رائے سے کوئی اختلاف نہیں کرے گا کہ ہماری کوششوں میں پہلا حق دعوت کا ہے اور جو بھی کرنا ہے ہمیں تھوڑا result oriented تو ہونا پڑے گا تاکہ بہترین نتائج حاصل ہو سکیں

 بحیثیت ایک نفسیات دان میں اس کی بنیادی حکمت عملی پیش کرنا چاہوں گی

# جس کو سمجھانا چاہیں ، اس کو براہ راست موضوع بحث نہ بنائیں

#مائوں کے بجائے براہ راست بچیوں کے ساتھ دوستی اور گفتگو بڑھائیں کیونکہ یہ نسل اپنے والدین کی نسبت زیادہ پر اعتماد ہے اور قوت فیصلہ بھی زیادہ رکھتی ہے

#ان کو تاریخ کی کامیاب ترین مسلمان خواتین کا تعارف کرائیں کچھ اس انداز میں کہ وہ ان کی سٹار بن جائیں

#حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کا بزنس کرنا ، حضرت اسماء رضی اللہ عنہا کا بہادر ہونا ، حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کی بہادری ، غزواات میں صحابیات کے کانامے وغیرہ #ان کے سٹار بن جانے کے بعد ان کا لباس اور رہن سہن
#ان کو trend maker اور follower کا فرق سمجھائیں اور trend maker بننے کے لئے تیار کریں

 #عبائیہ سے پہلے مکمل ستر پوشی پہ بہت سی حوصلہ افزائی کریں ، یاد رہے یہ پردے کی جانب پہلا قدم ہے

#وہ لباس جو ہم پہنانا چاہتے ہیں ا ن کو بچوں کی پسند سے ڈیزائن کر کے دیں ۔ اپنے ناپسندیدہ لباس causally arrange کر کے دیں تاکہ بچیوں کے حلقہ احباب میں مکمل ستر پوشی سراہی جائے اور ان کو یہ احساس ہو کہ یہاں کا سٹائل اور speciality ہے
: بےشک کسی بھی نتیجے کو حاصل کرنے کے لئے خاص حد تک  قوت برداشت کی ضرورت ہوتی ہے اللہ مدد فرماے


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں