ابن فاضل، کالم نگار سمندر کے کنارے کھڑ ے ہیں

آئیں! گلیسی فروٹ کا کاروبار شروع کرتے ہیں

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ابنِ فاضل:
بیشتر پھلوں میں 75 سے 80 فیصد پانی ہوتا ہے. اور باقی کاربوہائیڈریٹس، وٹامنز، فائبر اور شکر ہوتی ہے. اس بڑی مقدار میں پانی کی موجودگی میں ان پر خوردبینی اجسام بطور خاص فنگس کا حملہ بہت تیزرفتاری سے ہوتا ہے. تقریباً پانچ سو سال پہلے فرانس کے باسیوں نے یہ بات جان لی تھی کہ اگر پھلوں میں موجود پانی کو چینی سے تبدیل کرلیا جائے تو پھل اپنی ساخت اور شکل، ذائقہ اور خوشبو برقرار رکھتے ہوئے ایک طرح کی ٹافی کی شکل دھار لیتے ہیں اور لمبے عرصے تک خراب نہیں ہوتے۔

فرانسیسیوں نے انہیں گلیسی Glacé فروٹس کا نام دیا۔ گلیسی فرانسیسی زبان میں برف کو کہتے ہیں اور اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ چینی کی کثرت اور باہری سطح پر چینی کی چمکدار تہہ کے سبب ان پر برف کے بنے ہوئے ہونے کا گمان ہوتا ہے۔

گلیسی فروٹس بنانے کی بہت سی بڑی، قدیم اور مشہور کمپنیاں فرانس میں موجود ہیں جو اپنے نام اور معیار کی وجہ سے بہت مہنگے داموں مصنوعات فروخت کرتی ہیں اور کروڑوں یورو کا زرمبادلہ کماتی ہیں۔ ان کی مصنوعات انتہائی خوبصورت پیکنگ میں ایسٹر اور کرسمس کے تہواروں پر بطور تحائف دی جاتی ہیں بالکل ایسے جیسے ہم عیدوں پر مٹھائی اور کیک وغیرہ کے تحائف دیتے ہیں۔

گلیسی فروٹس بنانا بہت زیادہ مشکل کام نہیں۔ بس! ہر پھل کا طریقہ کار تھوڑا مختلف ہوتا ہے۔ ہمارے ہاں جو پھل بکثرت پائے جاتے ہیں ان میں ناشپاتی، آڑو، آلوبخارہ ،چیری، سٹرا بری، جاپانی پھل، سیب، امرود، بیر اور کنو وغیرہ کے بہت ہی مزیدار گلیسی فروٹس بنائے جاتے ہیں۔

اس کا بنیادی اصول یہ ہے کہ پھل میں موجود 80 فیصد پانی میں سے کم از کم آدھا یا اس سے کچھ زیادہ یعنی ٹوٹل پھل کا 50 فیصد پانی نکال کر اس کی جگہ چینی داخل کردی جائے. گویا تیار گلیسی میں 50 سے 60 فیصد چینی، 20 سے 25 فیصد پھل کے اجزا اور 20 فیصد کے قریب پانی بچتا ہے۔ اس تناسب پر پھل بالکل جیلی کی یا اس سے تھوڑی سخت ہئیت اختیار کر لیتا ہے۔ پھل کا سارا ذائقہ اور خوشبو اس میں موجود رہتا ہے، حتیٰ کہ اس کا رنگ بھی وہی رہتا ہے لیکن وہ ٹافی بن جاتا ہے۔

گلیسی بنانے کیلئے پھل کو دھو کر چینی کے شیرے میں کم درجہ حرارت پر ڈال دیا جاتا ہے۔ شیرہ عام طور پر چھ کلو چینی میں چار کلو پانی ڈال کر اور مناسب دیر تک پکا کربنایا جاتا ہے۔ سخت پھلوں جیسے ناشپاتی، امرود، سیب وغیرہ کو یا تو پہلے چینی کے بغیر پانی میں اتنی دیر پکایا جائے کہ وہ نرم ہوجائیں، اور پھر اس شیرے میں ڈال دیا جائے. یا پھر زیادہ پانی والا شیرہ بناکر اس میں اس حساب سے پکایا جائے کہ جب تک وہ نرم ہوں 60 فیصد کا شیرہ تیار ہوجائے جبکہ نرم پھلوں کو شیرہ میں ہی دس منٹ تک کم درجہ حرارت( یعنی کھولے نہیں ورنہ رنگ اورذائقہ خراب ہوجائے گا) پر پکائیں۔

پھر پھل نکال کر جالی پر رکھ دیں یہاں تک کہ جتنا شیرہ نچڑ سکتا ہے نچڑ جائے۔ پھر اس کو ڈی ہائیڈریٹر میں رکھ دیں۔ دو گھنٹے بعد جب چپک کم ہوجائے دوبارہ کم درجہ حرارت پر شیرہ میں ڈال دیں. بیس منٹ بعد پھر جالی پر رکھیں اور پھر دوگھنٹے تک ڈی ہائیڈریٹ کریں۔ یہ عمل چار سے پانچ بار دہرائیں اور آخری بار ڈی ہائیڈریٹ اتنی دیر کریں کہ پھل مطلوبہ نمی تک پہنچ جائیں۔ گلیسی فروٹ تیار ہیں۔ کنو کو چھلکے سمیت بھی کیا جاسکتا ہے اور صرف چھلکوں کی کینڈی بھی بنائی جاسکتی ہے بہت لذیذ بنتی ہے۔

تجارتی پیمانے پر بڑے ویکیوم ڈی ہائیڈریٹر استعمال کیے جاتے ہیں. جن میں بڑی بڑی ٹرے میں پھل رکھ اسی ڈگری سینٹی گریڈ پر ویکیوم ڈی ہائیڈریٹ کیا جاتا ہے اور وقفے وقفے سے شیرہ ڈالا جاتا ہے اس طرح تقریباً دس سے بیس گھنٹوں میں بہترین گلیسی فروٹ تیار ہوجاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:
کرونا وائرس سے بچائو، ہینڈ سینیٹائزر گھر میں‌کیسے تیار کریں؟

پاکستان کے لوگ نیا فن سیکھنے سے کیوں بھاگتے ہیں؟

کاروبار کا ایک بہترین آئیڈیا جس سے ہر ایک فائدہ اٹھاسکتا ہے

زندگی میں خوشحالی کے لئے خود کو ویلیوایڈیڈ بنائیے

انمول خزانوں کے سوئے ہوئے وارث

گھریلو سطح پر صرف کڑاہی جالی اور ڈی ہائیڈریٹر چاہئیں۔ ہر گائوں کے ہر گھر میں چھوٹی سی فیکٹری بنائی جاسکتی ہے۔ یورپ میں اس کی فروخت پندرہ سے بیس یورو فی کلوگرام کے حساب سے ہوتی ہے۔ اگر لاگت کا اندازہ لگائیں تو مہنگی سے مہنگی شے چینی ہے۔ یعنی ہر صورت یہ دو سو روپے فی کلوگرام میں تیار ہوسکتا ہے۔ اگر ہم مٹھائی کی جگہ اس کو رواج دے لیں اور بڑی بڑی بیکری کی چینز پر اس کی دستیابی ہو تو سوچیں کتنے گھروں میں اس کی وجہ سے روزگار آئے گا، کتنا پھل ضائع ہونے سے بچے گا اور کتنی خوشحالی آئے گی. اور پھر انسانی صحت کے لیے ہر طرح مٹھائی سے یہ بہتر ہے.
تو پھر کریں بسم اللہ!!


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں