میر شعیب احمد، سی ای او ڈائمنڈ پینٹس

ڈائمنڈ پینٹس نمبر ون کیسے بنا ؟

·

سوشل میڈیا پر شیئر کریں

ڈائمنڈ پینٹس کے سی ای او جناب میر شعیب احمد اپنی کاروباری کامیابی کے راز بتاتے ہیں

انٹرویو: عفت بتول

رنگ باتیں کریں اور باتوں سے خوشبو آئے۔
میرے استاد، میرے محسن ڈاکٹر اعجاز حسن کہا کرتے تھے انسان کے اچھے کردار کی خوشبو ہوتی ہے۔کسی بھی خیر کا کام کرنے والے انسان کو اللہ تعالیٰ دنیا میں بھی عزت سے نوازتا ہے، لوگ اسے اچھے الفاظ سے یاد کرتے ہیں اور اس کے اچھے عمل کی شہرت خوشبو کی طرح لوگوں کے قلب و ذہن میں سما جاتی ہے۔ خیر کے کام میں چونکہ اللہ تعالیٰ کی مدد شامل ہوجاتی ہے لہذا چراغ سے چراغ جلنا شروع ہوجاتے ہیں۔ اس عمل سے ہر سو روشنی ہی روشنی پھیل جاتی ہے۔

ہم ’ ڈائمنڈ پینٹس‘ کے دفتر داخل ہوئے تو جگہ جگہ لگے سپیکروں سے اذان کی آواز آرہی تھی۔
اللہ اکبر اللہ اکبر
اشھد ان لا الہ الا اللہ
حییٰ علی الفلاح، حییٰ علی الفلاح
آؤ فلاح کی جانب، آؤ فلاح کی طرف

تمام سٹاف ممبران اپنی نشستوں سے اٹھ کر نماز کی تیاری کرنے لگے۔ یہ ماحول یقیناً کمپنی کے سربراہ نے فراہم کر رکھا تھا جنھوں نے دوران گفتگو ہمیں بتایا کہ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو وہ ماحول فراہم کریں کہ وہ اللہ کی رضا حاصل کرنے والے بن جائیں۔ ان کی خیر کی نیت کا ان کے ملازمین پر بھی اثر دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہی کردار کی خوشبو ہے اور چراغ سے چراغ جلتا چلا جا رہا ہے۔

میر شعیب احمد، سی ای او ڈائمنڈ پینٹس
میر شعیب احمد، سی ای او ڈائمنڈ پینٹس

میر شعیب احمد کا مجھ سے تعارف ان کی ہمشیرہ محترمہ صبیحہ ثمن کے توسط سے ہوا جو ایک خاموش مجاہدہ ہیں، سات پردوں میں رہ کر لوگوں کی بھلائی کا کام کرتی ہیں، اور اس کام کو یوں چھپا چھپا کر رکھتی ہیں جیسی کوئی اپنی قیمتی ترین شے کو پوشیدہ رکھتا ہو لیکن کردار کی خوشبو، خیر کے کاموں کی مہک چھپائے نہیں چھپتی۔

میری خواہش تھی کہ ان کی شخصیت پرکھ لوں لیکن اجازت نہ ملی۔ اسی اثنا میں ان کے برادر محترم میر شعیب احمد کی کمپنی’ڈائمنڈ پینٹس‘ کے اول نمبر پر آنے کی خبر اخبار میں پڑھی اور محترمہ صبیحہ ثمن کو مبارکباد کے لئے رابطہ کیا، اتفاق سے وہ اپنے بھائی کے ہمراہ گاڑی میں کہیں جارہی تھیں۔

میں نے کہا کہ مجھے ان سے انٹرویو کا وقت لے دیں، انھوں نے نہ صرف آن لائن انٹرویو پر آمادگی ظاہر کی بلکہ میرے پوچھیگئے سوالات کے جوابات پر مبنی ایک ویڈیو ارسال کی۔

یہ بھی پڑھیے

” نمبر ون بننے کے لئے ہم نے عبودیہ بزنس ماڈل اختیار کیا “

میر شعیب احمد کا بادبان ڈاٹ کام پر پہلا انٹرویو لوگوں نے نہایت دلچسپی سے پڑھا بلکہ بعض لوگوں نے تو ان سے ملنے کی خواہش ظاہر کی۔ میں نے بادبان ڈاٹ کام کے قارئین سے وعدہ کیا کہ ان سے ایک دوسرے انٹرویو میں قارئین کی میر شعیب احمد سے ملاقات کرواؤں گی، اس میں ان سے پوچھوں گی کہ ان کی کاروباری کامیابی کا راز کیا ہے؟ اس مقصد کے لئے لاہور میں قائم ان کے صدر دفتر جا پہنچی۔

میں نے ان سے پہلا سوال پوچھا ”لوگ سب سے زیادہ آپ ہی کا پینٹ کیوں خریدتے ہیں؟“

میر شعیب احمد کہنے لگے:”دراصل مینوفیکچرنگ کے چار ایم (M) ہوتے ہیں۔ میٹیریل، میتھڈ، مین، مشین۔ ہمیں اپنا پینٹ بنانے کے لئے ان چار M پر خاص محنت کرنا پڑی تب جا کے ہمارا پینٹ پاکستان کا اول نمبر پینٹ بنا۔یہ سب آپ کے انتخاب پر منحصر ہے کہ آپ کس قسم کے میٹیریل کا انتخاب کرتے ہیں۔ یہی کافی نہیں بلکہ میٹیریل کو استعمال کرنے والے افراد کا تربیت یافتہ ہونا بھی شرط ہے۔ میٹیریل اور مین کے بعد دونوں کے استعمال کا طریقہ کار (میتھڈ) بھی بہترین ہونا چاہیے اور مشین بھی اعلیٰ ہوتو جو پروڈکشن سامنے آتی ہے، وہ اول نمبر آنے بننے کے لائق ہوتی ہے۔“

میر شعیب احمد نے مزید بتایا کہ ”ایک اور اہم بات یہ کہ ہم پاکستان کے ہر علاقے، ہر شہر کے موسموں اور پینٹ کی سطح کو متاثر کرنے والے محرکات کو جانتے ہیں چونکہ ہم پاکستانی ہیں لہذا ہمارے لئے یہ ریسرچ کرنا آسان تھا کہ ہمارے کس علاقے کے لئے کون سا پینٹ موزوں ہے۔ جیسے اگر ہم بلوچستان کے لئے پینٹ بناتے ہیں تو اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے بناتے ہیں کہ اس میں پانی کی مقدار اور دیگر کیمیائی فارمولا ایسا ہو کہ وہاں کے شدید موسم میں جمنے نہ پائے۔“

”ہمارا پینٹ دراصل گاڑیوں پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ پنکھوں، گیزرز، ٹرانسفارمرز اور دیگر کئی چیزوں میں استعمال ہوتا ہے۔ لہذا ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم ان تمام صنعتوں کی ضروریات کا خیال رکھیں، ان تمام وعدوں اور یقین دہانیوں کے بعد سب سے اہم اور ضروری بات یہ کہ جو دعویٰ یا وعدہ کیا گیا ہو، اسے پورا کرنا ہمارا اولین فرض ہے جسے ہم نبھاتے ہیں۔ صادق اور امین رہ کر اللہ تعالیٰ کی رحمت کو اپنے کاروبار میں برکت کا ضامن بنایا جاسکتا ہے۔ ہم اس بات کا خاص خیال رکھتے ہیں جو نمونہ دکھایا گیا ہو، فراہم بھی وہی کیا جائے۔“

”ہم نے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ چیزوں میں بہتری لانے کے لئے سیکھنے اور سمجھنے کا لائحہ عمل بھی اپنائے رکھا، اپنی خامیوں کو خندہ پیشانی سے سنتے رہے اور انھیں دور کرنے کی حتی الامکان کوشش کرتے رہے، کسٹمرز کو اپنے ساتھ جوڑنے کے لئے انھیں اعلیٰ سے اعلیٰ کوالٹی فراہم کرنے کی کوشش کرتے رہے اور ہم لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑتے گئے۔ہم اپنے ملازمین کو بھی خود سے جوڑ کر رکھنے کے لئے ان کو مراعات دیتے ہیں اور اپنے کسٹمرز کو بہترین کوالٹی فراہم کرتے ہیں۔ ہماری یہ پالیسی بے حد کامیاب ہے۔“

میر شعیب احمد ’پولو‘ کھیل میں چمپئین ہیں، ان سے پوچھا کہ یہ تو بڑا مہنگا کھیل ہے، آپ جیسا مخیر انسان اور پولو، کیا یہ ذرا مختلف نہیں ہے؟ میر شعیب کہنے لگے:

”دراصل مجھے بچپن ہی سے سپورٹس کا شوق تھا لیکن ایک حادثے میں میرا پاؤں زخمی ہوگیا اور میری کارکردگی کچھ متاثر ہوگئی۔ مجھے سکواش، بیڈمنٹن وغیرہ کھیلنے کا بہت شوق تھا لیکن ڈاکٹر نے مجھے پاؤں پر بوجھ ڈالنے سے منع کردیا تو پھر میں نے سوچا کہ گھوڑے کے پاؤں سے کام چلایا جائے۔ چنانچہ میں نے گھڑ سواری کے بارے میں سنا کہ ہمارے پیارے نبی ﷺ کے دور میں گھوڑوں پر جنگ لڑی جاتی تھی تو میں نے نیت کی کہ اگر کبھی ضرورت پڑی تو میں اپنی اس صلاحیت کو اپنے دین کی خاطر استعمال کرسکتا ہوں۔“

ویسے تو جناب میر شعیب احمدکی ہر بات ہمارے قارئین کے لئے ایک شاندار پیغام ہے لیکن نوجوان نسل کے حوالے سے خصوصیت کے ساتھ پیغام دینے کی درخواست کی گئی تو کہنے لگے:

”میں صرف ایک پیغام دینا چاہوں گا کہ اپنے ساتھ منسلک لوگوں خاص طور پر اپنے والدین کا بہت خیال رکھیں، ان کی دعائیں لیں، یہ انسان کو ہر قسم کی مایوسی سے نکال سکتی ہیں۔ بولا گیا ایک پیار بھرا جملہ بھی انھیں آپ کے ساتھ جوڑ دیتا ہے اور وہ آپ کے لئے اپنی تمام مخلصانہ کوششیں کرنے کے لئے تیار ہوجاتے ہیں۔ میں نے محسوس کیا ہے کہ میں اپنے ساتھ کام کرنے والوں سے حال احوال پوچھتا ہوں تو ان کے چہروں پر رونق آجاتی ہے، آتے جاتے ان سے ان کے بچوں کے بارے میں پوچھ لیتا ہوں تو وہ مسرور ہوجاتے ہیں۔“

”میری اپنی رائے یہ ہے کہ جب سے میں نے دس فیصد آمدنی خیرات کرنا شروع کی ہے اور اپنے ساتھ جڑے لوگوں کی فلاح کاکام بڑھادیاہے، اللہ نے قدم قدم پر مجھے نوازا ہے۔ جب سے میں نے کاروبار کو اللہ کی رضا کے لئے جانچ پرکھ کر کرنا شروع کیا میرے راستے آسان ہوتے گئے۔“

ڈائمنڈ پینٹس
ڈائمنڈ پینٹس

”عبودیہ بزنس ماڈل کو اپنانے کا مقصد بھی یہی تھا۔ عبودیہ کا لفظ عبد سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے اللہ کی غلامی میں آنا۔ اگر آپ نیت کرلیں کہ میں اپنا کاروبار اللہ کی غلامی میں رہ کر کروں گا، اپنے نفع میں سے اپنے رشتہ داروں، عزیز و اقارب اور مستحقین پر خرچ کروں گا، اپنے خاندان پر زیادہ خرچ کروں گا تو یہ درست نیت ہے، سب سے پہلے نیت کی تصحیح ضروری ہے، اس کے بعد اپنے ملازمین کو ایسا ماحول فراہم کرنا کہ وہ بھی اللہ کی رضا حاصل کرنے والے بن جائیں، ہماری کمپنی اس بات کا خاص خیال رکھتی ہے۔

نمازوں کے اوقات میں تمام ملازمین کو نماز کے لئے بھیجا جاتا ہے، کمپنی کے ملازمین کے لئے مختلف دینی پروگرام بھی منعقد کئے جاتے ہیں، اس ساری کوشش میں اخراجات بھی کمپنی اٹھاتی ہے اور وقت بھی کمپنی کا ہوتا ہے کیونکہ آپ کا ورکر ہی آپ کا کاروبار چلا رہا ہوتا ہے، اس کا ہر طرح سے خیال رکھنا ، اس کی ہر طرح سے ذمہ داری اٹھانا باعث اطمینان ہے۔“

” ورکرز کے ساتھ تعلق استوار ہونے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ وہ سب ہمارے اس قدر وفادار بن گئے کہ انھیں ہم سے زیادہ ہمارے فائدے کی فکر لاحق ہوگئی، جیسے ہی ہم نے اپنے منافع کو پانچ فیصد ملازمین پر خرچ کرنا شروع کیا، وہ ہماری فیملی بن گئے۔ کیونکہ میرا ذاتی خیال ہے کہ آپ کو معلوم نہیں ہوتا کہ کس کے نصیب کا اللہ آپ کو بھی دے رہا ہوتا ہے۔ لہذا ہر انسان کو عزت دے کر آپ خود بھی عزت حاصل کرسکتے ہیں۔

میر شعیب احمد، سی ای او ڈائمنڈ پینٹس
میر شعیب احمد، سی ای او ڈائمنڈ پینٹس

ہماری کمپنی کا مقصد پیسہ بنانا نہیں بلکہ اس پیسے سے دوسروں کا حق ان تک پہنچانا بھی ہے۔ کسی بھی شعبہ زندگی میں نمایاں مقام حاصل کرلینے کے بعد آپ پر یہ ذمہ داری عائد ہوجاتی ہے کہ آپ معاشرے کے اپنے ساتھ جڑے طبقات کا خیال رکھیں اور اللہ کا شکر ہے کہ ہم اس ذمہ داری کو بخوبی نبھانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔“


سوشل میڈیا پر شیئر کریں

زندگی پر گہرے اثرات مرتب کرنے والی تمام اہم ترین خبروں اور دلچسپ تجزیوں کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر آفیشل گروپ جوائن کریں

5 پر “ڈائمنڈ پینٹس نمبر ون کیسے بنا ؟” جوابات

  1. Ibrar Ahned Butt Avatar
    Ibrar Ahned Butt

    بیسٹ سی ای او ان دی ورلڈ

    1. غلام محمّد Avatar
      غلام محمّد

      میں ڈائمنڈ پینٹس کا حصہ ہوں ۔میں اس خاندان کا فرد ہوں ۔میں ڈائمنڈ پینٹس میں بطور ریجنل منیجر کام سر انجام دے رہا ہوں۔ اور میں اللّه پاک کا شکر ادا کرتا ہوں ک میری روزی کا ذریع ڈائمنڈ پینٹس کو بنایا ۔ جس کمپنی ک میر کو میر شعیب احمد جیسے شفیق ہمدرد اور درویش صفت انسان ہیں ۔مجھے فخر ہے ۔الحمداللہ ۔ڈائمنڈ پینٹ کی کوالٹی سب سے بیسٹ ہے ۔ اللّه پاک ڈائمنڈ پینٹس کو مزید ترقی اور برکت عطا فرمیں امین

  2. Anwar -ul- Haq Avatar
    Anwar -ul- Haq

    ًمیری ڈائمنڈ پینٹس کمپنی ورلڈ کی بہترین کمپنی ہے۔ مجھے اپنی ملازمت کا ادارہ پسند ہے

  3. Ayesha batool Avatar
    Ayesha batool

    Really impressive. It shows both qualities of a good writer and successful businessman.

  4. Aamina Janeen Avatar
    Aamina Janeen

    بے شک یہ ایک بزنس مین کا انٹر ویو ہے مگر اسکو پڑھ کے احساس ہوتا ہے ان کا نہ صرف کاروباری تجربہ ہے بلکہ یہ بہت نیک اور کامل انسان ہیں اللہ تعالیٰ نے انکو اپنی خاص نعمت اور رحمتوں سے نوازا ہے۔